اس رکوع کو چھاپیں

سورة العنکبوت حاشیہ نمبر۳٦

یعنی ان کو کوئی حصّہ میری رحمت میں نہیں ہے ۔ ان کے لیے کوئی گنجائش اس امر کی نہیں ہے کہ وہ میری رحمت میں سے حصہ پانے کی امید رکھ سکیں ۔ ظاہر بات ہے کہ حب انہوں نے اللہ کی آیات کو ماننے سے انکار کیا تو خود بخود اُن وعدوں سے فائدہ اُٹھانے کے حق سے بھی وہ دست بر دار ہو گئے جو اللہ تعالیٰ نے ایمان  لانے والوں سے کیے ہیں۔ پھر جب انہوں نے آخر ت کا انکار کیا اور  یہ تسلیم ہی نہ کیا کہ انہیں کبھی اپنے خدا کے حضور پیش ہونا ہے تو اس کے معنی یہ ہیں کہ انہوں نے خداکی بخشش و مغفرت کے ساتھ کوئی رشتۂ امید سرے سے وابستہ ہی نہیں کیا ہے۔ اس کے بعد جب اپنی توقعات کے خلاف وہ عالمِ آخرت میں آنکھیں کھولیں گے اور اللہ کی اُن آیات کو بھی اپنی آنکھوں سے سچا اور برحق دیکھ لیں گے جنہیں وہ جھٹلا چکے تھے تو کوئی وجہ نہیں کہ  وہاں وہ رحمتِ الہٰی میں سے کوئی حصّہ  پانے کے امید وار ہو سکیں۔