اس رکوع کو چھاپیں

سورة العنکبوت حاشیہ نمبر۳۴

یعنی تم کسی ایسی جگہ بھاگ  کر نہیں جا سکتے جہاں اللہ کی گرفت سے بچ نکلو۔ خواہ تم زمین کی تہوں میں کہیں اتر جاؤ یا آسمان کی بلندیوں میں پہنچ جاؤ، بہر حال تمہیں ہر جگہ سے پکڑ لایا جائے گا اور اپنے ربّ کے سامنے تم حاضر کر دیے جاؤ گے ۔ یہی بات سُورۂ رحمٰن میں جِنوں اور انسانوں کو خطاب کرتے ہوئے چیلنج کے انداز میں بیان  فرمائی گئی ہے کہ تم خدا کی خدائی سے اگر نکل سکتے ہو تو ذرا نِکل کر دکھاؤ، اس سے نکلنے کے لیے زور چاہیے ، اور وہ زور تمہیں حاصل نہیں ہے، اس لیے تم ہرگز نہیں نِکل سکتے۔ یَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْقُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فَا نْفُذُوْ ا لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ o (آیت ۳۳)۔