اس رکوع کو چھاپیں

سورة العنکبوت حاشیہ نمبر۳١

یہاں سے لَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ (ان کے لیے دردناک سزا ہے) تک ایک جملۂ معترضہ ہے جو حضرت ابراہیمؑ کے قصّے کا سلسلہ توڑ کر اللہ تعالیٰ نے کفار ِ مکہ کو خطاب کر کے ارشاد فرمایا ہے۔ اس اعتراضی تقریر کی مناسبت یہ ہے کہ کفارِ مکّہ ، جنہیں سبق دینے کے لیے یہ قصّہ سنایا جارہا ہے ، دو بنیادی گمراہیوں میں مبتلا تھے۔ ایک شرک و بت پرستی ۔ دوسرے انکارِ آخرت۔ ان میں سے پہلی گمراہی کا رد حضرت ابراہیمؑ کی اس تقریر میں آچکا ہے  جو اوپر نقل کی گئی ہے۔ اب دوسری گمراہی کے رد میں یہ چند فقرے اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے ارشاد فرما رہا ہے تا کہ دونوں کی تردید ایک ہی سلسلہ کلام میں ہو جائے۔