اس رکوع کو چھاپیں

سورة العنکبوت حاشیہ نمبر١۴

یعنی جس طرح اللہ کے عذاب سے ڈر کر کفر و معصیت سے باز آنا چاہیے ، یہ شخص بندوں کی دی ہوئی تکلیفوں سے ڈر کر ایمان اور نیکی سے باز آگیا۔ ایمان لانے کے بعد کفار  کی دھمکیوں اور مار پیٹ اور قید و بند سے جب اسے سابقہ پیش آیا تو  اس نے سمجھا کہ اللہ کی وہ دوزخ بھی  بس اتنی ہی کچھ ہو گی جس سے مرنے کے بعد کفر کی پاداش میں سابقہ پیش آنا ہے۔ اس لیے اس نے فیصلہ کر لیا کہ وہ عذاب تو بعد میں بھگت لوں گا، یہ نقد عذاب جو اَب مل رہا ہے اِس سے بچنے کے لیے مجھے ایمان چھوڑ کر پھر زمرۂ کفار میں جا ملنا چاہیے تا کہ دنیا کی زندگی تو خیریت سے گزر جائے۔