اس رکوع کو چھاپیں

سورة العنکبوت حاشیہ نمبر١۰۷

”مجاھدہ“ کی تشریح اِسی سُورۂ عنکبوت کے حاشیہ نمبر ۸ میں گزر چکی ہے۔ وہاں یہ فرمایا گیا  تھا کہ جو شخص مجاھدہ کرے گا  وہ اپنی ہی بھلائی کے لیے کرے گا (آیت نمبر ۶)۔ یہاں یہ اطمینان دلایا جا رہا ہے کہ جو لوگ اللہ کی راہ میں اخلاص کے ساتھ دنیا بھر سے کش مکش کا خطرہ مول لے  لیتے ہیں انہیں اللہ تعالیٰ ان کے  حال پر نہیں چھوڑ دیتا، بلکہ وہ ان کی دستگیری و رہنمائی فرماتا ہے اور اپنی طرف آنے کی راہیں ان کے لیے کھول دیتا ہے ۔ وہ قدم قدم پر انہیں بتاتا  ہے کہ ہماری خوشنودی تم کس طرح حاصل کر سکتے ہو۔ ہر ہر موڑ پر انہیں روشنی دکھاتا ہے  کہ راہِ راست کدھر ہے اور غلط راستے کون سے ہیں۔ جتنی نیک نیتی اور خیر طلبی ان میں ہوتی ہے اتنی ہی اللہ کی مدد اور توفیق اور ہدایت بھی ان کے ساتھ رہتی ہے۔