اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر۸

مغربی مستشرقین نے اس بات پر بڑی لے دے کی ہے کہ ہا مان تو ایران کے بادشاہ اخسویرس یعنی خشیار شاہ(Xerxes ) کے دربار کا ایک امیر تھا، اور اس بادشاہ کا زمانہ حضرت موسیٰ کے سینکڑوں برس بعد  ۴۸۶؁ اور ۴۶۵؁ قبل مسیح میں گزرا ہے ، مگر قرآن نے اسے مصر لے جا کر فرعون کا وزیر بنا دیا۔ کہ اخسویرس کے دربار ی ہامان سے پہلے دینا میں کوئی شخص کبھی اس نام کا نہیں گزرا ہے۔ جس فرعون کا ذکر یہاں ہو رہا ہے اگر اس کے تمام وزراء اور امراء اور اہلِ دربار کی کوئی مکمل فہرست بالکل مستند ذریعے سے کسی مستشرق صاحب کو مل گئی ہے جس میں ہامان کا نام مفقود ہے تو وہ اسے چھپائے کیوں بیٹھے ہیں؟ انہیں اس کا فوٹو فوراً شائع کر دینا چاہیے، کیونکہ قرآن کی تکذیب کے لیے اس سے زیادہ مو ثر ہتھیار انہیں کوئی اور نہ ملے گا۔