اس سے یہ مراد نہیں ہے کہ تمام اہلِ کتاب (یہودی اور عیسائی) اس پر ایمان لاتے ہیں۔ بلکہ یہ اشارہ دراصل اُس واقعہ کی طرف ہے جو اس سورہ کے نزول کے زمانہ میں پیش آیاتھا، اور اس سے اہلِ مکہ کو شرم دلانی مقصود ہے کہ تم اپنے گھر ائی ہوئی نعمت کو ٹھکرا رہے ہو حالانکہ دور دور کے لوگ اس کی خبر سن کر آ رہے ہیں اور اُس قدر پہچان کرا س سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔ |