اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر٦۸

یہ ان کے اعتراض کا جواب ہے ۔ مطلب یہ ہے  کہ ان معجزوں کے با وجود موسیٰؑ ہی پر تم کب ایمان لائے تھے جواب  محمد  صلی اللہ علیہ وسلم سے اُن  کا مطالبہ کر رہے ہو۔ تم خود  کہتے ہو کہ موسیٰؑ کو یہ معجزے دیے گئے تھے۔ مگر پھر بھی ان کو نبی مان کر ان کی پیروی تم نے کبھی قبول نہیں کی۔ سورہ سباآیت۳۱ میں بھی کفار مکہ کا یہ قول نقل کیا گیا ہے کہ ”نہ ہم اِس قرآن کو مانیں گے نہ اُن کتابوں کو جو اس سے پہلے آئی ہوئی ہیں“۔