اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر۵١

یعنی تو مجھے ساحرا ور افترا پرواز قرار دیتا ہے ، لیکن میرا رب میرے حال سے خوب واقف ہے۔ وہ جانتا ہے کہ جو شخص اس کی طرف سے رسول مقرر کیا گیا ہے وہ کیسا آدمی ہے۔ اور آخری انجام کا فیصلہ اس کے ہاتھ میں ہے۔ میں جھوٹا ہوں تو میرا انجام بُرا ہو گا اور تو جھوٹا ہے تو پھر خوب جان لے کے تیرا  انجام  اچھا نہیں ہے ۔ بہر حال یہ حقیقت اپنی جگہ اٹل ہے کہ ظالم کے لیے فلاح نہیں ہے ۔ جو شخص خدا کا رسول نہ ہو اور جھوٹ موٹ کا رسول بن کر اپنا کوئی مفاد حاصل کر نا چاہے وہ بھی ظالم ہے اور فلاح سے محروم رہے گا، اور جو طرح طرح کے جھوٹے الزامات لگا کر سچے رسول کو جھٹلا ئے اور مکاریوں سے صداقت کو دبانا چاہے وہ بھی ظالم ہے اور اسے کبھی فلاح نصیب نہ ہوگی۔