اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر۴٦

ان الفاظ میں یہ مفہوم آپ سے شامل ہے کہ یہ نشانیاں لے کر فرعون کے پاس جاؤ اور اللہ کے رسول کی حیثیت سے اپنے آپ کو پیش  کر کے اسے اور اس کے اعیانِ سلطنت کو اللہ رب ّ العالمین کی اطاعت و بندگی کی طرف دعوت دو۔ اسی لیے یہاں اس ماموریت کی تصریح نہیں کی گئی ہے ۔ البتہ دُوسرے مقامات پر صراحت کے ساتھ یہ مضمون بیان کیا گیا ہے ۔ سورہ طٰہٰ اور سورہ نازعات میں فرمایا اِذْھَبْ اِلیٰ فِرْعَوْنَ اِنَّہُ طَغیٰ، ”فرعون کے پاس جا کہ وہ سرکش ہو گیا ہے“۔ اور الشعراء میں فرمایا اِذْ نَا دٰی رَبُّکَ مُوْسیٰٓ اَنِ ائتِ الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ قَوْمَ فِرْعَوْنَ، ”جب کہ پکارا تیرے رب نے موسیٰ ؑ کو کہ جا ظالم قوم کے پاس، فرعون کی قوم کے پاس“۔