اس سفر کا رُخ طور کی جانب ہونے سے یہ خیال ہوتا ہے کہ حضرت موسیٰؑ اپنے اہل وعیال کو لے کر مصر ہی جانا چاہتے ہوں گے۔ اس لیے کہ طور اُس راستے پر ہے جو مَدْیَن سے مصر کی طرف جاتا ہے ۔ غالباً حضرت موسیٰؑ نے خیال کیا ہوگا کہ دس سال گزر چکے ہیں۔ فرعون بھِ مر چکا ہے جس کی حکومت کے زمانے میں وہ مصر سے نکلے تھے۔ اب اگر خاموشی کے ساتھ وہاں چلا جاؤں اور اپنے خاندان والوں کے ساتھ پڑوں تو شاید کسی کو میرا پتہ بھی نہ چلے ۔ |