بائیبل کا بیان اس امر میں قرآن سے متفق ہے کہ حضرت موسیٰؑ نے مصر سے نکل کر مَدْیَن کا رُخ کیا تھا۔ لیکن تلمود یہ بے سرو پا قصہ بیان کرتی ہے کہ حضرت موسیٰؑ مصر سے بھاگ کر حبش چلے گئے، اور وہاں بادشاہ کے مقرب ہوگئے۔ پھر اس کے مرنے پر لوگوں نے ان کو اپنا بادشاہ بنا لیا اور اس کی بیوہ سے ان کی شادی کر دی۔ ۴۰ سال انہوں نے وہاں حکومت کی۔ مگر اس پوری مدت میں اپنی حبشی بیوی سے کبھی مقاربت نہ کی۔ ۴۰ سال گزرنے جانے کے بعد اس عورت حبش کے باشندوں سے شکایت کی کہ اس شخص نے آج تک نہ تو مجھ سے زن و شَو کا تعلق رکھا ہے اور نہ کبھِ حبش کے دیوتاؤں کی پرستش کی ہے ۔ اس پر امرائے سلطنت نے انہیں معزول کر کے اور بہت سامال دے کر ملک سے باحترام رخصت کر دیا۔ تب وہ حبش سے مدین پہنچے اور وہ واقعات پیش آءے جو آگے بیان ہو رہے ہیں۔ اس وقت ان کی عمر ۶۷ سال تھی۔ |