اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر۲۰

ہو سکتا ہے کہ وہ صبح سویرے کا وقت ہو، یا گرمی میں دوپہر کا ، یا سردیوں میں رات کا۔ بہر حال مراد یہ ہے کہ جب سڑکیں سنسان تھیں اور شہر میں سناٹا چھایا ہوا تھا۔

          ”شہر میں داخل ہوا“، ان الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دارالسطنت کے شاہی محلات عام آبادی سے باہر واقع تھے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام چونکہ شاہی محل میں رہتے تھے اس لیے”شہر میں نکلے“کہنے کے بجائے”شہر میں داخل ہوئے“فرمایا گیا ہے۔