اس رکوع کو چھاپیں

سورة القصص حاشیہ نمبر١٦

بائیبل  اور تلمود  سے معلوم ہوتا ہے کہ بچے کا نام”موسیٰ“فرعون کے گھر میں رکھا گیا تھا۔ یہ عبرانی زبان کا نہیں بلکہ قِبْطی زبان کا لفظ ہے اور اس کے معنی ہیں”میں نے اسے پانی سے نکالا“۔قدیم مصری زبان سے بھی حضرت موسیٰؑ کے نام کی یہ تخریج صحیح ثابت ہوتی ہے۔اس زبان میں ”مو“پانی کو کہتے تھے اور ”اوشے“کا مطلب تھا”بچا یا ہوا“۔