اس رکوع کو چھاپیں

سورة النمل حاشیہ نمبر۸۸

اس سے مراد وہی دھمکی ہے جو اوپر کی آیت میں پوشیدہ ہے۔ ان کا مطلب یہ تھا  کہ اس فقرے میں ہماری خبر لینے کی جو درپردہ دھمکی دی جا رہی ہے یہ آخر کب عمل میں لائی جائے گی؟ ہم تو تمہاری بات رد بھی کر چکے ہیں اور تمہیں نیچا دکھانے کے لیے اپنی تدبیروں میں بھی ہم نے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ہے ۔ اب کیوں  ہماری خبر نہیں لی جاتی؟