یعنی یہ کوئی ہوائی باتیں نہیں ہیں جو اس قرآن میں کی جا رہی ہیں، اور نہ یہ کسی انسان کے قیاس ورائے پر مبنی ہیں، بلکہ انہیں ایک حکیم و علیم ذات القا کر رہی ہے جو حکمت ودانائی اور علم و دانش میں کامل ہے ، جسے اپنی خلق کے مصالح اور ان کے ماضی و حال اور مستقبل کا پورا علم ہے ، اور جس کی حکمت بندوں کی اصلاح و ہدایت کے لیے بہترین تدابیر اختیار کر تی ہے۔ |