اس رکوع کو چھاپیں

سورة النمل حاشیہ نمبر٦۴

یہ بعینہٖ اسی نوعیت کی سازش تھی جیسی مکہ کے قبائلی سردار نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف سوچتے رہتے تھے ،اور بالآخر یہی سازش انہوں نے حجرت کے موقع پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کرنے کےلیے کی۔ یعنی یہ کہ سب قبیلوں کے لوگ مل کر آپ پر حملہ کریں تا کہ بنی ہاشم کسی ایک قبیلے کو ملزم نہ ٹھرا سکے اور سب قبیلوں سے بیک وقت لڑنا ان کے لیے ممکن نہ ہو۔