یہاں سے آخر پیرا گراف تک کی پوری عبارت حضرت ابراہیمؑ کے کلام کا جز نہیں معلوم ہوتی بلکہ اس کا مضمون صاف ظاہر کر رہا ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کا اپنا ارشاد ہے۔