اس رکوع کو چھاپیں

سورة النور حاشیہ نمبر۲١

 اصل میں لفظ ’’غافلات ‘‘ استعمال ہوا ہے جس سے مراد ہے جس سے مراد ہیں وہ سیدھی سادھی شریف عورتیں جو چھل بٹے نہیں جانتیں ، جن کے دل پاک ہیں ، جنہیں کچھ خبر نہیں کہ بد چلنی کیا ہوتی ہے اور کیسے کی جاتی ہے ، جن کے حاشیۂ  خیال میں بھی یہ اندیشہ نہیں گزرتا کہ کبھی کوئی ان پر ابھی الزام لگا بیٹھے گا۔ حدیث میں آتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا ان سات کبیرہ گناہوں میں سے ہے جو ’’ موبقات‘‘(تباہ کن) ہیں۔ اور طبرانی میں حضرت حذیفہ کی روایت ہے کہ حضورؐ نے فرمایا قذف المحصنۃ یھدم عمل مأۃ سَنَۃ،’’ ایک پاک دامن عورت پر تہمت لگانا سو برس کے اعمال کو غارت کر دینے کے لیے کافی ہے ‘‘۔