اس رکوع کو چھاپیں

سورة النور حاشیہ نمبر١

ان سب فقروں میں”ہم نے“ پر زور ہے۔ یعنی اس کا نازل کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ”ہم“ ہیں۔ اس لیے اسے کسی بے زور ناصح کے کلام کی طرح ایک ہلکی چیز نہ سمجھ بیٹھنا۔ خوب جان لو کہ اس کا نازل کرنے والا وہ ہے جس کے قبضے میں تمہاری جانیں اور قسمتیں ہیں، اور جس کی گرفت  سے تم مر کر بھی نہیں چھوٹ سکتے۔
دوسرے فقرے میں بتایا گیا ہے کہ جو باتیں اس سورے میں کہی گئی ہیں وہ ”سفارشات“ نہیں ہیں کہ آپ کا جی چاہے تو مانیں ورنہ جو کچھ چاہیں کرتے رہیں، بلکہ یہ قطعی احکام ہیں جن کی پیروی کرنا لازم ہے۔ اگر مومن اور مسلم ہو تو تمہارا فرض ہے کہ ان کے مطابق عمل کرو۔
تیسرے فقرے میں بتایا گیا ہے کہ جو ہدایات اس سورے میں دی جارہی ہیں ان میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ صاف صاف اور کھلی کھلی ہدایات ہیں جن کے متعلق تم یہ عذر نہیں کر سکتے کہ فلاں بات ہماری سمجھ ہی  میں نہیں آئی تھی  تو ہم عمل کیسے کرتے۔
بس یہ اس فرمان ِ مبارک  کی تمہید (preamble) ہے جس کے بعد احکام شروع ہو جاتے ہیں۔ اس تمہید کا اندازِ بیان خود بتارہا ہے کہ سورۂ نور کے احکام کو اللہ تعالیٰ کتنی اہمیت دے کر پیش فر ما رہا ہے ۔ کسی دوسری احکامی سورت کا دیباچہ اتنا پر زور نہیں ہے۔