اس رکوع کو چھاپیں

سورة الکھف حاشیہ نمبر۵۴

 یعنی جب کوئی شخص یا گروہ دلیل و حجت اور خیر خواہانہ نصیحت کے مقابلے میں جھگڑالو پن پر اتر آتا ہے ، اور حق کا مقابلہ جھوٹ اور مگر وہ فریب کے ہتھیاروں سے کرنے لگتا ہے ، اور اپنے کرتوتوں کا برا انجام دیکھنے سے پہلے کیس کے سمجھانے سے اپنی غلطی ماننے پر تیار نہیں ہوتا، تو اللہ تعالیٰ پھر اس کے دل پر قفل چڑھا دیتا ہے اور اس کے کان ہر صدائے حق کے لیے بہرے کر دیتا ہے۔ ایسے لوگ نصیحت سے نہیں مانا کرتے بلکہ ہلاکت کے گڑھے میں گر کر ہی انہیں یقین آتا ہے کہ وہ ہلاکت تھی جس کی راہ پر وہ بڑھے چلے جا رہے تھے۔