اس رکوع کو چھاپیں

سورة النحل حاشیہ نمبر۴۷

یعنی اللہ کے شکریہ کے ساتھ ساتھ کسی بزرگ یا کسی دیوی یا دیوتا کے شکریے کی بھی نیازیں اور نذریں چڑھانی شروع کر دیتا ہے۔ اور اپنی بات بات سے یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس کے نزدیک  اللہ کی اس مہربانی میں اُن حضرت کی مہربانی کا بھی دخل تھا، بلکہ اللہ ہر گز مہربانی نہ کرتا اگر وہ حضرت مہربان ہو کر اللہ کو مہربانی پر آمادہ نہ کرتے۔