اس رکوع کو چھاپیں

سورة النحل حاشیہ نمبر۲۴

یہ فقرہ اہلِ علم کے قول پر اضافہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ خود بطور تشریح فرما رہا ہے۔ جن لوگوں نے اسے بھی اہلِ علم ہی کو قول سمجھا ہے انہیں بڑی تاویلوں سے بات بنانی پڑی ہے اور پھر بھی بات پوری نہیں بن سکی ہے۔