اس رکوع کو چھاپیں

سورة ابرھیم حاشیہ نمبر۳۷

” یہ لفظ کلمہ طیبہ کی ضد ہے جس کا اطلاق اگرچہ  ہر خلافِ حقیقت  اور مبنی بر غلط قول پر ہو سکتا ہے ، مگر یہاں اُس سے مراد ہر وہ باطل عقیدہ ہے جس کو انسان اپنے نظامِ زندگی کی بنیاد بنائے، عام اِس سے کہ وہ دہریت ہو، الحاد و زندقہ ہو، شرک و بت پرستی ہو،یا کوئی اور ایسا تخیل جو انبیاء کے واسطے سے نہ آیا ہو۔