اس رکوع کو چھاپیں

سورة ابرھیم حاشیہ نمبر۳۴

کلمہ ٔ طیبہ کے لفظی معنی”پاکیزہ بات“ کے ہیں، مگر اِس سے مراد وہ قولِ حق اورعقیدہ ٔ صالحہ  جو سراسر حقیقت اور راستی پر مبنی ہو۔ یہ قول اور عقیدہ قرآن مجید کی رُو سے لازمًا وہی ہو سکتا ہے  جس میں توحید کا اقرار ، انبیاء اور کتب آسمانی کا اقرار، اور آخرت کا اقرار ہو ، کیونکہ قرآن اِنہی امور کو بنیاد ی صداقتوں کی حیثیت سے پیش کرتا ہے۔