اس رکوع کو چھاپیں

سورة یوسف حاشیہ نمبر۷۴

اوپر کے گیارہ رکوعوں میں حضرت یوسفؑ کا قصہ ختم ہو گیا۔ اگر وحی الہٰی کا مقصد محض قصہ گوئی ہوتا تو اسی جگہ تقریر ختم ہو جاتی چاہیے تھی۔ مگر یہاں تو قصہ کسی مقصد کی خاطر کہا جاتا ہے اور اس مقصد کی تبلیغ کے لیے جو موقع بھی مل جائے اس سے فائدہ اٹھانے  میں دریغ نہیں کیا جاتا ۔ ا ب چونکہ لوگوں نے خود  نبی کو بلا یا تھا اور قصہ سننے کے لیے کان متوجہ تھے، اس لیے ان کے مطلب کی بات ختم کرتے ہی  چند جملے اپنے مطلب کے بھی کہہ دیے گئے اور غایت درجہ اختصار کے ساتھ ان چند جملوں ہی میں نصیحت اور دعوت کا سارا مضمون سمیٹ دیا گیا۔