اس رکوع کو چھاپیں

سورة یوسف حاشیہ نمبر۵۷

اس آیت  میں ، اور بعد والی آیات میں بھی کہیں ایسا کوئی اشارہ موجود نہیں ہے  جس سے یہ گمان کیا جا سکے کہ حضرت یوسف ؑ نے اپنے ملازموں کو اس راز میں شریک کیا تھا اور انہیں خود یہ سکھایا تھا کہ قافلے والوں پر جھوٹا الزام لگاؤ۔ واقعے کی سادہ صورت جو سمجھ میں آتی  ہے وہ یہ ہے کہ پیالہ خاموشی  کے ساتھ رکھ دیا ہو گا ، بعد میں جب سرکاری ملازموں نے اسے نہ پایا ہو گا تو قیاس  کیا ہو گا کہ ہو نہ ہو یہ کام انہی قافلے والوں میں سے کسی کا ہے جو یہاں ٹھیرے ہوئے تھے۔