یہ تنبیہ ہے اس امر پر کہ کوئی شخص دنیوی حکومت و اقتدار کو نیکی و نکو کاری کا اصلی اجر اور حقیقی اجر مطلوب نہ سمجھ بیٹھے بلکہ خبر دار رہے کہ بہترین اجر ، اور وہ اجر جو مومن کو مطلوب ہونا چاہیے، وہ ہے جو اللہ تعالیٰ آخرت میں عطا فرمائے گا۔