یہ تقریر جو اس پورے قصّے کی جان ہے اور خود قرآن میں بھی توحید کی بہترین تقریروں میں سے ہے، بائیبل اور تلمود میں کہیں اِس کی طرف ادنٰی اشارہ تک تنہیں ہے۔ وہ حضرت یوسف ؑ کو محض ایک دانشمند اور پرہیزگار آدمی کی حیثیت سے پیش کرتی ہیں۔ مگر قرآن صرف یہی نہیں کہ ان کی سیرت ے ان پہلووٴں کو بھی بائیبل اور تلمود کی بہ نسبت بہت زیادہ روشن کرکے پیش کرتا ہے، بلکہ اس کے علاوہ وہ ہم کو ی بھی بتاتا ہے کہ حضرت یوسف ؑ اپنا ایک پیغمبرانہ مشن رکھتے تھے اور اس کی دعوت و تبلیغ کا کام انہوں نے قید خانہ ہی میں شروع کردی تھا۔ |