اس رکوع کو چھاپیں

سورة ھود حاشیہ نمبر١١١

یعنی یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کہ آج اس قرآن کے بارے میں مختلف لوگ  مختلف قسم کی چہ میگوئیاں کر رہے ہیں ، بلکہ اس سے پہلے  جب موسیٰ کو کتاب دی گئی تھی تو اس کے بارے میں بھی ایسی ہی مختلف رائے زنیاں کی گئی تھیں ، لہٰذا اے محمدؐ ، تم یہ دیکھ کر بددل اور شکستہ خاطر نہ ہو کہ ایسی سیدھی سیدھی اور صاف باتیں قرآن میں پیش کی جا رہی ہیں اور پھر بھی لوگ ان کو قبول نہیں کرتے۔