اس رکوع کو چھاپیں

سورة یونس حاشیہ نمبر٦۷

سبحان اللہ کلمہ تعجب کے طور پر کبھی  اظہارِ حیرت کے لیے بھی بولا جاتا ہے،  اور کبھی اس کے واقعی معنی ہی مراد ہوتے ہیں، یعنی یہ کہ”اللہ تعالیٰ ہر عیب سے منزّہ ہے“۔ یہاں یہ کلمہ دونوں معنی دے رہا ہے۔ لوگوں کے اِس قول پر اظہارِ حیرت بھی مقصود ہے اور ان کی بات کے جواب میں یہ کہنا بھی مقصود ہے کہ اللہ تو بے عیب ہے ، ا س کی طرف بیٹے کی نسبت کس طرح صحیح ہو سکتی ہے۔