اس رکوع کو چھاپیں

سورة یونس حاشیہ نمبر١۸

خیال رہے کہ خطاب اہلِ عرب سے ہو رہا ہے ۔ اور ان سے کہا  یہ جا رہا ہے کہ  پچھلی قوموں کو اپنے اپنے زمانے میں کام کرنے کا موقع دیا گیا تھا ، مگر انہوں نے آخر کار ظلم و بغاوت کی روش اختیار کی اور جو انبیاء ان کو راہِ راست دکھانے کے لیے بھیجے گئ تھے ان کی بات انہوں نے نہ مانی۔ اس لیے وہ ہمارے امتحان میں ناکام ہوئیں اور میدان سے ہٹا دی گئیں۔ اب اے اہلِ عرب تمہاری باری آئی ہے ۔ تمہیں ان کی جگہ کام کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ تم اس امتحان گاہ میں کھڑے ہو جس سے تمہارے پیش رو ناکام ہو کر نکالے جا چکے ہیں۔ اگر تم نہیں چاہتے کہ تمہارا انجام بھی وہی ہو جو ان کاہوا تو اس موقع سے ، جو تمہیں دیا جا رہا ہے ، صحیح فائدہ اُٹھاؤ، پچھلی قوموں  کی تاریخ سے سبق لو اور اُن غلطیوں کا اعادہ نہ کرو جو ان کی تباہی کی موجب ہوئیں۔