اس رکوع کو چھاپیں

سورة یونس حاشیہ نمبر١٦

اصل میں لفظ ”قَرن“ استعمال ہوا ہے جس سے مراد عام طور پر تو عربی زبان میں ایک ”عہد کے لوگ“ ہوتے ہیں، لیکن قرآن مجید میں جس انداز سے مختلف مواقع پر اس لفظ کو استعمال کیا گیا ہے اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ”قرن“ سے مراد وہ قوم ہے جو اپنے دور میں برسر عروج اور کلّی یا جزئی طور پر امامت ِ عالم پر سرفراز رہی ہو۔ ایسی قوم کی ہلاکت لازمًا یہی معنی نہیں رکھتی کہ اس کی نسل کو بالکل غارت ہی کر دیا جائے۔ بلکہ اس کا مقام عروج و امات سے گرا دیا جانا، اس کی تہذیب و تمدن کا تباہ ہو جانا ، اس کے تشخص کا مٹ جانا اور اس کے اجزاء کا پارہ پارہ ہو کر دوسری قوموں میں گم ہو جانا ، یہ بھی ہلاکت ہی کی ایک صورت ہے۔