اس رکوع کو چھاپیں

سورة الاعراف حاشیہ نمبر۲۲

مطلب یہ ہے کہ اللہ نے تو دنیا کی ساری زینتیں اور پاکیزہ چیزیں بندوں ہی کے لیے پیدا کی ہیں،اس لیے اللہ کا منشاء تو بہر حال یہ نہیں ہو سکتا کہ انہیں بندوں کے لیے حرم کر دے۔  اب اگر کوئی مذہب یا کوئی نظامِ اخلاق و معاشرت ایسا ہے جو نہیں حرام ، یا قابلِ نفرت، یا ارتقائے روحانی  میں  سدِّ راہ قرار دیتا ہے تو اس کا یہ فعل خود ہی اس بات کا کُھلا ثبوت ہے کہ وہ خدا  کی طرف سے نہیں ہے ۔ یہ بھی اُن حجتوں میں سے ایک اہم حجت ہے جو قرآن نے مذاہب باطلہ کے رد میں پیش کی ہیں، اور اس کو سمجھ لینا قرآن کے طرزِ استدلال کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے۔