چونکہ حواریوں کا ذکر آگیا تھا اس لیے سلسلہء کلام کو
توڑ کر جملہء معترضہ کے طور پر یہاں حواریوں ہی کے متعلق ایک اور واقعہ کی
طرف بھی اشارہ کر دیا گیا جس سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ مسیح سے براہِ
راست جن شاگردوں نے تعلیم پائی تھی وہ مسیح کو ایک انسان اور
محض ایک بندہ سمجھتے تھے اور ان کے وہم و گمان میں بھی اپنے مرشد کے خدا یا
شریکِ خدا یا فرزندِ خدا ہونے کا
تصوّر نہ تھا ۔ نیز یہ کہ مسیح نے خود بھی اپنے آپ کو ان کے سامنے ایک
بندۂ بے اختیار کی حیثیت سے پیش کیا تھا۔ |