اس رکوع کو چھاپیں

سورة النساء حاشیہ نمبر۵۵

اہلِ عرب میں قاعدہ تھا کہ جن لوگوں کے درمیان دوستی اور بھائی چارہ کے عہد و پیمان ہوجاتے تھے وہ ایک دُوسرے کی میراث کے حقدار بن جاتے تھے۔ اسی طرح جسے بیٹا بنا لیا جاتا تھا وہ بھی منہ بولے باپ کا وارث قرار پاتا تھا۔ اس آیت میں جاہلیت کے اس طریقے کو منسُوخ کرتے ہوئے  ارشاد فرمایا گیا ہے کہ وراثت تو اُسی قاعدہ کے مطابق رشتہ دار وں میں تقسیم ہونی چاہیے جو ہم نے مقرر کر دیا ہے ، البتہ جن لوگوں سے تمہارے عہد و پیمان ہوں اُن کو اپنی زندگی میں تم جو چاہو دے سکتے ہو۔