اس رکوع کو چھاپیں

سورة النساء حاشیہ نمبر۱۸۷

یہُودیوں کے اس قول کی طرف سُورہ بقرہ آیت ۸۸ میں بھی اشارہ کیا گیا ہے ۔ در حقیقت یہ لوگ تمام باطل پرست جُہلا ء کی طرح  اس بات پر فخر کرتے تھے کہ جو خیالات اور تعصّبات اور رسم و رواج ہم نے اپنے باپ دادا سے پائے ہیں ان پر ہمارا عقیدہ اتنا پُختہ ہے کہ کسی طرح ہم اُن سے نہیں ہٹائے جا سکتے۔ جب کبھی خدا کی طرف سے پیغمبروں نے آکر ان کو سمجھانے کی کوشش کی ، اِنہوں نے اُن کو یہی جواب دیا کہ تم خواہ کوئی دلیل اور کوئی آیت لے آؤ ہم تمہاری کسی بات کا اثر نہ لیں گے،جو کچھ مانتے اور کرتے چلے آئے ہیں وہی مانتے رہیں گے اور وہی کیے چلے جائیں گے۔(ملاحضہ ہو سُورہ بقرہ، حاشیہ نمبر ۹۴