اس رکوع کو چھاپیں

سورة النساء حاشیہ نمبر١۰۹

یعنی جب فتح و ظفر اور کامیابی و سُر خروئی نصیب ہو تی ہے تو اسے اللہ فضل قرار دیتے ہیں اور بھُول جاتے ہیں کہ اللہ نے ان پر یہ فضل نبی ہی کے ذریعہ سے فرمایا ہے ۔ مگر جب خود اپنی غلطیوں اور کمزوریوں کے سبب سے کہیں شکست ہوتی ہے اور بڑھتے ہوئے قدم پیچھے پڑنے لگتے ہیں تو سارا الزام نبی کے سر تھوپتے ہیں اور خود بَری الذّمّہ  ہونا چاہتے ہیں۔