اس رکوع کو چھاپیں

سورة ال عمران حاشیہ نمبر۷٦

قرآن اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر جب علماءیہُود کوئی اُصُولی اعتراض نہ کر سکے(کیونکہ اساسِ دین جن اُموُر پر ہے اُن میں انبیاء سابقین کی تعلیمات اور نبی ِ عربی  ؐ  کی تعلیم میں یک سر مُو فرق نہ تھا) تو اُنہوں نے فقہی اعتراضات شروع کیے۔ اس سلسلہ میں ان کا پہلا اعتراض یہ تھا کہ آپ نے کھانے پینے کی بعض ایسی چیزوں کو حلا ل قرار دیا ہے جو پچھلے انبیاء کے زمانہ سے حرام چلی آرہی ہیں۔ اسی اعتراض کا یہاں جواب دیا جا رہا ہے۔