اس رکوع کو چھاپیں

سورة ال عمران حاشیہ نمبر١۳۸

یعنی انھیں اس امر میں تو  شک نہیں ہے کہ اللہ اپنے وعدوں کو پُورا کرے گا یا نہیں۔ البتہ تردّد اس امر میں ہے کہ آیا  ان وعدوں کے مصداق ہم بھی قرار پاتے ہیں  یا نہیں۔ اس لیے وہ اللہ سے دُعا مانگتے ہیں کہ ان وعدوں کا مصداق ہمیں بنا دے اور ہمارے ساتھ انھیں پورا کر، کہیں ایسا نہ ہو کہ دنیا میں تو ہم پیغمبروں پر ایمان لا کر کفر کی تضحیک اور طعن و تشنیع کے ہدف بنے ہی ہیں، قیامت میں بھی اِن کافروں  کے سامنے ہماری رُسوائی ہو اور وہ ہم پر پھبتی کسیں کہ ایمان لا کر بھی اِن کا بھَلا نہ ہوا۔