اس رکوع کو چھاپیں

سورة ال عمران حاشیہ نمبر١۰۸

)یعنی جس کفر کی حالت سے تم نِکل کر آئے ہو اُسی میں تمہیں پھر واپس لے جائیں گے ۔ منافقین اور یہودی اُحد کی شکست کے بعد مسلمانوں میں یہ خیال پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے کہ محمد ؐ اگر واقعی نبی ہوتے تو شکست کیوں کھاتے۔ یہ تو ایک معمولی آدمی ہیں۔ ان کا معاملہ بھی دوسرے آدمیوں کی طرح ہے ۔ آج فتح ہے تو کل  شکست ۔ خدا کی جس حمایت و نصرت کا انہوں نے تم کو یقین دلا رکھا ہے وہ محض ایک ڈھونگ ہے۔