اس رکوع کو چھاپیں

سورة البقرة حاشیہ نمبر٦۴

یہاں سے بعد کے کئی رکوعوں تک مسلسل جن واقعات کی طرف اشارے کیے گئے ہیں ، وہ سب بنی اسرائیل کی تاریخ کے مشہور ترین واقعات  ہیں ، جنہیں اس قوم کا بچّہ بچّہ جانتا تھا۔ اسی لیے تفصیل بیان کرنے کے بجائے ایک ایک واقعہ کی طرف مختصر اشارہ کیا گیا ہے۔ اس تاریخی  بیان میں دراصل یہ دکھانا مقصُود ہے کہ ایک  طرف یہ اور یہ احسانات ہیں جو خدا نے تم پر کیے، اور دُوسری طرف یہ اور یہ کرتُوت ہیں جو ان احسانات کے جواب میں تم کرتے رہے۔