اس رکوع کو چھاپیں

سورة البقرة حاشیہ نمبر۲۹

یعنی    جو     لوگ   بات  کو  سمجھنا   نہیں   چاہتے،  حقیقت   کی   جستجو   ہی   نہیں   رکھتے،  اُن   کی   نگاہیں   تو   بس   ظاہری   الفاظ   میں   اٹک کر رہ جاتی ہیں اور وہ ان چیزوں سے اُلٹے  نتائج نکال کر حق سے اَور زیادہ دُور چلے جاتے ہیں۔ بر عکس اس کے جو خود حقیقت کے طالب ہیں اور صحیح بصیرت رکھتے ہیں، ان کو اُنہی باتوں میں حکمت کے جوہر نظر آتے ہیں اور ان کا دل گواہی دیتا ہے کہ ایسی حکیمانہ باتیں اللہ ہی کی طرف سے ہو سکتی ہیں۔