اس رکوع کو چھاپیں

سورة البقرة حاشیہ نمبر۲۲۹

اس سوال کے لیے بنی اسرائیل کا انتخاب دو وجُوہ سے کیا گیا ہے۔ ایک یہ کہ آثار قدیمہ کے بے زبان کھنڈروں کی بہ نسبت ایک جیتی جاگتی قوم زیادہ بہتر سامانِ عبرت و بصیرت ہے۔  دُوسرے یہ کہ بنی اسرائیل وہ قوم ہے، جس کو کتاب اور نبوّت کی مشعل دے کر دُنیا کی رہنمائی کے منصب پر مامور کیا گیا تھا، اور پھر اس نے دُنیا پرستی، نفاق اور علم و عمل کی ضلالتوں میں مُبتلا ہو کر اس نعمت سے اپنے آپ کو محرُوم کر لیا۔ لہٰذا  جو گروہ  اس قوم کے بعد  امامت کے منصب پر مامور ہوا ہے، س کو سب سے بہتر سبق اگر کسی کے انجام سے مِل سکتا ہے ، تو وہ یہی قوم ہے۔