اس رکوع کو چھاپیں

سورة البقرة حاشیہ نمبر۲۲١

اہلِ عرب حج سے فارغ ہو کر مِنیٰ میں جلسے کرتے تھے ، جن میں ہر قبیلے کے لوگ اپنے باپ دادا کے کارنامے  فخر کے ساتھ بیان کرتے اور اپنی بڑائی کی ڈینگیں مارتے تھے۔ اس  پر فرمایا جا رہا ہے کہ ان جاہلانہ باتوں کو چھوڑ و، پہلے جو وقت فضُولیات میں صَرف کرتے تھے اب اُسے اللہ کی یاد  اور اس کے ذِکر میں صَرف کرو۔ اِس ذِکر سے مراد زمانہ ء قیامِ مِنیٰ کا ذِکر ہے۔