اس رکوع کو چھاپیں

سورة البقرة حاشیہ نمبر١۸۸

یعنی اگر چہ تم مجھے دیکھ نہیں سکتے اور نہ اپنے حواس سے مجھ کو محسوس کر سکتے ہو ، لیکن یہ خیال نہ کرو کہ میں تم سے  دُور ہوں۔ نہیں، میں اپنے ہر بندے سے اتنا قریب ہوں کہ جب وہ چاہے ، مجھ سے عرض معرُوض کر سکتا ہے، جتّٰی کہ دل ہی دل میں وہ جو کچھ مجھ سے گزارش کرتا ہے میں اُسے بھی سُن لیتا ہوں اور صرف سُنتا ہی نہیں، فیصلہ بھی صادر کرتا ہوں۔ جن بے حقیقت اور بے اختیار ہستیوں کو تم نے اپنی نادانی سے الٰہ اور ربّ قرار دے رکھا ہے ، اُن کے پاس تو تمہیں دَوڑ دَوڑ کر جانا پڑتا ہے اور پھر بھی نہ وہ تمہاری شنوائی کر سکتے ہیں اور نہ ان میں یہ طاقت ہے کہ تمہاری درخواستوں پر کو ئی فیصلہ صادر کر سکیں۔ مگر میں کائنات  بے پایاں کا فرماں روا ے مطلق، تمام اختیارات اور تمام طاقتوں کا مالک، تم سے اتنا قریب ہوں کہ تم خود بغیر کسی واسطے اور وسیلے اور سفارش کے براہِ راست ہر وقت اور ہر جگہ مجھ تک اپنی عرضیاں پہنچا سکتے ہو۔ لہٰذا تم اپنی اس نادانی کو چھوڑ دو کہ ایک ایک بے اختیار بناوٹی خدا کے  در پر مارے مارے پھرتے ہو۔ میں جو دعوت تمہیں دے رہا ہوں ، اس پر لبیک کہہ کر میرا دامن پکڑ لو، میری طرف رُجوع کرو، مجھ پر بھروسہ کرو اور میری زندگی و اطاعت میں آجا ؤ ۔