اس رکوع کو چھاپیں

سورة البقرة حاشیہ نمبر١٦۰

علمائے یہود کا سب سے بڑا قصُور یہ تھا کہ اُنہوں نے کتاب اللہ کے علم کی اشاعت کرنے کے بجائے اس کو ربّیوں اور مذہبی پیشہ وروں کے ایک محدُود طبقے میں مقید کر رکھا تھا اور عامّہء خلائق تو درکنار ، خود یہُود عوام تک کو اس کی ہوا نہ لگنے دیتے تھے۔ پھر جب عام جہالت کی وجہ سے ان کے اندر گمراہیاں پھیلیں، تو علما نے نہ صرف یہ کہ اصلاح کی کوئی کوشش نہ کی ، بلکہ وہ عوام میں اپنی مقبولیّت برقرار رکھنے کے لیے ہر اُس  ضلالت اور بدعت کو، جس کا رواج عام ہو جاتا ، اپنے قول و عمل سے یا اپنے سکوت سے اُلٹی سندِ جواز عطا کرنے لگے۔ اسی سے بچنے کی تاکید مسلمانوں کو کی جارہی ہے۔ دُنیا کی ہدایت کا کام جس اُمّت کے سپرد کیا جائے، اُس کا فرض یہ ہے کہ اس ہدایت کو زیادہ سے زیادہ پھیلائے، نہ یہ کہ بخیل کے مال کی طرح اسے چھپا رکھے۔